واشنگٹن،8اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)واشنگٹن میں متعیّن سعودی سفیر شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہامریکا اور اس کے اتحادیوں کو عالمی سلامتی کو ایران سے درپیش خطرے کی اہمیت کا اندازہ ہے اور وہ ایرانی اقدامات اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کے مقابلے کے لیے مل جل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔انھوں نے یہ بات واشنگٹن پوسٹ سے ایک انٹرویو میں کہی ہے۔ امریکا میں سفیر مقرر ہونے کے بعد ان کا یہ پہلا میڈیا انٹرویو ہے۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اور امریکا کے درمیان مضبوط تعلقات استوار ہیں اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے ان تعلقات میں مزید بہتر ی آئی ہے۔انھوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل جل کر خطے میں ایرانی توسیع پسندی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم خطے میں موجودہ پالیسیوں پر خوش ہیں۔انھوں نے امریکی اخبار سے انٹرویو میں مشرق وسطیٰ سے متعلق مختلف موضوعات بالخصوص شام، یمن اور عراق کی صورت حال اور ان ممالک میں ایران کی مداخلت کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔انھوں نے خبردار کیا کہ ایران کی مداخلت سے مختلف فریقوں پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
شہزادہ خالد نے کہا: فرقہ واریت سے ہمیشہ دہشت گردی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔سنیوں اور شیعوں سے عراق کے یکساں شہری کے طور پر سلوک کیا جانا چاہیے جبکہ ایران یہ چاہتا ہے کہ عراق اس کی پیروی کرے مگر ہم عراق کی آزادی کی حمایت کرتے ہیں۔واضح رہے کہ شہزادہ خالد سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے چھوٹے بھائی ہیں۔ وہ ایف 15لڑاکا طیارے کے سابقہ پائیلٹ ہیں اور وہ میسیسپی میں واقع کولمبس ائیرفورس بیس سے تربیت یافتہ گریجو ایٹ ہیں۔ وہ 2014ء میں داعش مخالف اتحاد کی فضائی مہم میں فضائیہ کے ایک پائیلٹ کے طور پر حصہ لے چکے ہیں۔